جالندھر، 11دسمبر(ایس او نیوز/ آئی این ایس انڈیا) ملک بھر میں بڑے نوٹوں کو منسوخ کر دئے جانے کے حزب اختلاف کے احتجاج کے درمیان سی پی ایم نے جہاں اسے ایک قسم کا غیر اعلانیہ ایمرجنسی بتایا ہے وہیں ریاستی کانگریس نے اسے تالابندی کی مانند اور صنعت وکاروبار کے خلاف قرار دیا ہے۔ہند سماچار گروپ کے چیف ایڈیٹر وجے کمار چوپڑا کی جانب سے آج یہاں منعقد شہید خاندان فنڈ تقسیم تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری نے کہا کہ ملک میں ایسا نظام نافذ کر دیاگیا ہے جو ایمرجنسی کی یاددلا رہی ہے،یہ غیر اعلانیہ ایمرجنسی کی ایک قسم ہے۔یچوری نے نوٹ بندی کے بارے میں کہا کہ جس مقصد سے ایسا کیا گیا ہے وہ نہیں ہو رہا ہے،اس کے عوض میں عام آدمی ضرور پریشان ہے،عام آدمی پریشان ہے،تمام پریشان ہیں،میرے پاس دو ہزار کا ایک نوٹ ایک ہفتے سے ہے لیکن کوئی لینے کو تیار نہیں ہے کیوں کہ چھٹا دستیاب نہیں ہے۔سی پی ایم لیڈر نے کہا کہ لوگ اپنی کمائی کا خود استعمال نہیں کر سکتے ہیں،انہیں اپنی مرضی سے بینکوں سے نکال نہیں سکتے ہیں،یہ لوگوں کے حقوق پر حملہ ہے،یہ ایمرجنسی کی طرح ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی پر چٹکی لیتے ہوئے یچوری نے کہا کہ وزیر اعظم کہہ رہے ہیں کہ ہم(اپوزیشن)انہیں بولنے نہیں دے رہے ہیں،ہم نے ان کو کب روکا ہے،سچائی یہ ہے کہ وہ خود بولنا نہیں چاہتے ہیں، ہم تو چاہتے ہیں کہ وزیر اعظم پارلیمنٹ میں آکر بولیں،ہم انہیں کس طرح روک سکتے ہیں۔